وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے صوبے کے آئینی اور قانونی حقوق پر سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے صحافی برادری سے کہا ہے کہ وہ صوبے کے حقوق کی جدوجہد میں صوبائی حکومت کا ساتھ دیں ۔اُنہوں نے کہا کہ یہ صوبہ ہم سب کا ہے اور ہم سب نے مل کر اس کی ترقی کیلئے کام کرنا ہے اور صوبہ تب ہی ترقی کرے گا جب وفاق سے صوبے کو اس کے جائز حقوق مل جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمارے لئے فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ خیبرپختونخوا کے وسائل ملک کی ترقی کیلئے استعمال ہو رہے ہیں تاہم ہمیں بھی ہمارا جائز حق ہر صورت ملنا چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے جمعرات کے روز پشاور پریس کلب کے دورہ کے دوران پریس کلب کی نو منتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلی نے اس موقع پر پریس کلب کی نو منتخب کابینہ اور گورننگ باڈی ممبران سے ان کے عہدوں کا باضابطہ حلف لیا۔اُنہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلسل دوسری مرتبہ صدر منتخب ہونے پر ارشد عزیز ملک اور ان کی کابینہ کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ خیبرپختونخوا کے صحافی گزشتہ کئی دہائیوں سے انتہائی نامساعد حالات میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دے رہے ہیں۔ خصوصی طور پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز اور عوام کے ساتھ ساتھ صوبے کے صحافیوں نے بھی بڑی قربانیاں دی ہیں۔وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل اور ان کی فلاح کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ علی امین خان گنڈا پور نے اس موقع پر مرکز سے جڑے صوبے کے حقوق اور واجبات کے حوالے سے واضح کیا کہ وہ کسی صورت بھی اپنے جائز حقوق سے دست بردار نہیں ہوں گے ، ہمارے حقوق ہمیں حقوق کی طرح ملنے چاہئیے بھیک کی طرح نہیں۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ اگر ہمیں ہمارے حقوق نہ دیئے گئے تووہ حق لینا جانتے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ میں عمران خان کا سپاہی ہوں، مجھے ہلکا نہ لیا جائے،عمران خان نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ اپنے نظریے سے کبھی نہیں ہٹنا۔ اُنہوں نے وفاقی حکومت کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر صوبے کو حقوق نہ دیئے گئے تو وفاقی حکومت بھی سکون سے نہیں رہ سکے گی ۔اُنہوں نے کہا کہ اگر میں اپنے حقوق لینے نکلوں گا تو عوام کو ساتھ لے کر نکلوں گا اور اگر میں صوبے کے حقوق نہ بھی لے سکا تو آئندہ نسلوں کے لئے مثال قائم کروں گا جس کے لئے میں کوئی بھی قربانی دینے کے لئے تیار ہوں۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارے بہت سے اضلاع اور شعبے ترقی کے میدان میں پیچھے رہ گئے ہیں، ہم نے عمران خان کے وژن کے مطابق تمام علاقوں اور شعبوں کو برابری کی بنیاد پر ترقی دینا ہے جس کے لئے مرکز سے صوبے کو اس کے جائز حقوق اور وسائل کی فراہمی ناگزیر ہے ۔ صوبائی حکومت کی ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ قانون کی بالادستی ہماری اولین ترجیح ہے، ہم ایسا نظام بنائیں گے جس میں کسی بے گناہ کے ساتھ کوئی بھی زیادتی نہ ہو۔ علی امین گنڈ پور کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں کچھ ادارے سیاسی انتقام کے لئے بنائے گئے ہیں،لیکن ہم نے اصلاح کرنی ہے اور نظام کو ٹھیک کرنا ہے،ہم تنقید برائے اصلاح کا خیر مقدم کریں گے اور ہم ہمیشہ زیادتی کے شکار لوگوں کا ساتھ دیں گے ۔کبھی زیادتی کرنے والوں کا ساتھ نہیں دیں گے۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ گڈ گورننس اور میرٹ کی بالادستی بھی ہماری اہم ترجیحات میں شامل ہیں، کرپشن کے ناسور، سفارش کلچر ، میرٹ کی پامالی سمیت تمام معاشرتی برائیوں کو ختم کرنا ہے، اس مقصد کے لئے موثر قوانین سازی کی ضرورت ہے جس پر ہم کام کر رہے ہیں۔علی امین گنڈا پور نے کہاکہ نظام میں اصلاحات کے سلسلے میں صحافیوں کے مشوروں پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ معاشرتی برائیوں کے خلاف عوام کو شعور دینے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں میڈیا کا کردار بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر پشاور پریس کلب کے لئے پانچ کروڑ روپے خصوصی گرانٹ کا اعلان کیا۔